ہو نگہِ کرم تاجدارِ مدینہ
نعت شریف
ہو نگہِ کرم تاجدارِ مدینہ
دکھا دیں مجھے بھی دیارِ مدینہ
سکوں پاؤں گا میں پہنچ کر بقیعہ
ہے دل میں بہت انتظارِ مدینہ
کریں رشک اس پر فلک کے ستارے
پڑے جس پہ اڑ کر غبارِ مدینہ
خزاں باغِ ہستی پہ آئے گی کیسے
ملے جس کو بادِ بہارِ مدینہ
سلامی کو آئیں ملک ، انبیا بھی
بلند اس قدر ہے وقارِ مدینہ
شہِ بحر و بر ہیں وہ مختارِ عالم
انھی کے ہے پاس اختیارِ مدینہ
ہمیں آفتوں سے بچاتا رہے گا
ہے چاروں طرف جو حصارِ مدینہ
ہے یوں احترام و عقیدت دلوں میں
کریں مال و جاں بھی نثارِ مدینہ
عنایت ہو اذنِ سفر مجھ کو آقا
نظر میں رہے رہگزارِ مدینہ
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں