آرزو ہی نہیں دنیا کا نظارا دیکھوں

نعت رسول ﷺ

آرزو ہی  نہیں دنیا کا نظارا دیکھوں
میں  اگر دیکھوں تو پھر مکہ مدینہ دیکھوں

شہر آقاﷺ کے مناظر  ہیں انوکھے کتنے 
سوچتا ہوں کہ وہاں جا کے میں کیا کیا دیکھوں

شہر طیبہ کے نظاروں  سے نہیں بھرتا جی
جانے والا یہی کہتا ہے دو بارہ دیکھوں

درس دیتے تھے جہاں بیٹھ کے میرے آقاﷺ
مدرسہ آپﷺ کا یعنی  کہ میں صفہ دیکھوں

جاؤں روضے میں اجازت مجھے مل جائے اگر
اور جی بھر کے میں اندر کا نظارا دیکھوں

جس سے پانی مرے سرکارﷺ پیا کر تے تھے
میری شہزاد تمنا ہے  وہ پیالہ دیکھوں

از۔ محمد شہزاد تھےپوری (بجنور)

تبصرے

مشہور اشاعتیں