دنیا حضور کی ہے یہ عقبی حضور کا
دنیا حضور کی ہے یہ عقبی حضور کا
لوح و قلم بھی عرشِ معلی حضور کا
قرآن نے دیا ہے عقیدہ یہی ہمیں
"بعدِ خدا بلند ہے رتبہ حضور کا"
وہ شخص معتبر ہے،زمانے کے شاہ سے
دیکھا ہے جس نے خواب میں جلوہ حضور کا
آ جاؤ ان کے دامنِ رحمت میں عاصیو
محشر میں کام آئے گا سایہ حضور کا
محشر کے روز خلد میں،جائے گا بس وہی
بن کر رہا ہے جو یہاں،شیدا حضور کا
مل جائے گی نجات اسے،حشر میں ضرور
پہنا گلے میں جس نے ہے پٹہ حضور کا
ہر ایک سمت میرے،عجب سی ہے روشنی
جب سے مرے لبوں پہ ہے نغمہ حضور کا
باغِ جناں میں جائیں گے بندے وہ دیکھنا
محشر میں ہو گاجن کو اشارہ حضور کا
قسمت تری عروج پہ انوؔؔر پہنچ گئی
لکھا ہے تو نےجب سے قصیدہ حضور کا
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں