ہیں یاد ہمیں تیری اذانوں کی نوائیں
ہیں یاد ہمیں تیری اذانوں کی نوائیں
تازہ ہیں ابھی تک تیرے خطبوں کی صدائیں
توحید سے معمور رہی تیری فضائیں
چلتی تھی تیرے صحن میں جنت کی ہوائیں
تو موج میں طوفاں میں ساحل میں رہیگی
اے بابری مسجد تو میرے دل میں رہے گی
ہر یاد تیری سینہ بسمل میں رہے گی
اے بابری مسجد تو میرے دل میں رہے گی
تا موت یہ تیری تصویر میرے دل میں رہے گی
اے بابری مسجد تو میرے دل میں رہے گی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں