ناسور تھا جہاں میں عبادت بدل گئی

ناسور تھا جہاں میں عبادت بدل گئی
حق کا پیام آیا محبت بدل گئی

تب تھے حضورؐ غار میں جبریلؑ آگئے
پڑھ کے سبق ہو یاد جہالت بدل گئی

اعلان جب ہوا تو نبوت بدل گئی
تھا منصبوں پہ راج طوالت بدل گئی

رحمت ہوئی جو عام تو روشن جہاں ہوا
قاضی بدل گئے تو ضمانت بدل گئی

اقبال جن کا بڑھ گیا ایماں میں آ گئے
کافر بھی جھک گئے کہ شہادت بدل گئی

جس نے نقاب پھر سے چڑھایا حیا بچی
رکھنا نہ پردہ خام جسامت بدل گئی

دیر و حرم میں ہو گئی قائم نماز پھر
کافر نے دیکھا جوش تو نیت بدل گئی
صدا کشمیری سرینگر انڈیا

تبصرے

مشہور اشاعتیں