کرم ہے عنایت ہے فضلِ خدا ہے

کرم ہے  عنایت ہے  فضلِ  خدا  ہے
مرے ہاتھ  میں دامنِ مصطفیٰ ہے

میں ہوں شاہِ کونین کاایسا عاشق
مرے  لوحِ دل  پہ  محمّد  لکھا ہے

جسے مصطفیٰ کی غلامی ملی ہے
جہاں میں  اسی کا مقدّر  بڑا  ہے

دمِ  نزع  دیوانہ ءِ  مصطفیٰ  کی
زباں پر فقط  وردِ  صلّ  علیٰ ہے

فلسطیں نےصہیونیت کے مقابل
ہواؤں میں روشن دیا کردیا ہے

کیا منعقد گھر جو میلادِ سرور
زمیں تا فلک  نور کا سلسلہ ہے

جمالِ  حبیبِ  خدا  کا  تصوّر
کیا سو گیا ان کا جلوہ ہوا ہے

کرم ہےرسولِ گرامی کامجھ پر
اسد نعتِ سرکار جو لکھ رہا ہے

اسد اللّٰه نظامی مصباحی کبیر نگری

تبصرے

مشہور اشاعتیں