مدینے کا سہانا مجھکو منظر یاد آتا ہے
مدینے کا سہانا مجھکو منظر یاد آتا ہے
جو دیکھا خواب میں میں نے وہ اکثر یاد آتا ہے
مرے آقا بلالیں اب تمنا ہے مرے دل میں
دیارِ مصطفی کا پاک وہ در یاد آتا ہے
الہٰی کربلا مجھکو بلا لیں پھر شہِؑ والا
رکھا چوکھٹ سنہری پر میرا سر یاد آتا ہے
سکونِ قلب ملتا ہے مرے آقا کی چوکھٹ سے
لگا زخموں پہ وہ مرہم برابر یاد آتا ہے
بچانے دین احمدؐ کو جو نکلا روز عاشورہ
اکیلا لاکھوں میں زہراؑ کا دلبر یاد آتا ہے
جہاں سب بھول جاتے ہیں زمانے بھر کے ہر غم کو
تڑپتا خاک پر لاشہ ء اکبرؑ یاد آتا ہے
نہیں مظلومہ منظر کربلا کا بھول پائیں گے
مجھے نیزے پہ وہ شبیرؑ کا سر یاد آ تا ہے
سیدہ مظلوم فاطمہ جعفری
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں