چلو شہرِ طیبہ چلو دیکھتے ہیں

چلو شہرِ طیبہ چلو دیکھتے ہیں
مدینے کا کوچہ چلو دیکھتے ہیں

نظارہ یہ حرمین کا کیا حسیں ہے
یہ کعبہ مدینہ چلو دیکھتے ہیں

برستی جہاں نور کی بارشیں ہیں
محمدﷺ کا روضہ چلو دیکھتے ہیں

مہکتا ہے جو فیضِ اقدس نبیﷺ سے
وہ روشن سا رستہ چلو دیکھتے ہیں

ہے سایے میں جس کے کرم و فضلِ آقاﷺ
وہ گنبد کا نقشہ چلو دیکھتے ہیں

سنہری حسیں جالی کو چوم کر کے
مسرت کا لمحہ چلو دیکھتے ہیں

حضورِ نبیﷺ ہم ابھی پیش کر کے 
درودوں کا تحفہ چلو دیکھتے ہیں
شازیہ آفرینؔ

تبصرے

مشہور اشاعتیں