فضاۓ معطر چلو دیکھتے ہیں

فضاۓ معطر چلو دیکھتے ہیں
محمد کے در پر چلو دیکھتے ہیں

جہاں رشک کرتی ہیں گلزار جنت
وہ دلکش مناظر چلو دیکھتے ہیں

ہے حج کا مہینہ مبارک سفر پر
بنائیں مقدر چلو دیکھتے ہیں

خطائیں مٹا دے وہ حجر اسود
ہے کعبے کے در پر چلو دیکھتے ہیں

کھجوروں کی جھڑمٹ میں رحمت خدا کی
در تاجور پر چلو دیکھتے ہیں

مہکتی ہے ہر سؤ پسینے کی خوشبو
وہ گلیاں معنبر چلو دیکھتے ہیں

ہے ٹھوکر میں جنکے غلاموں کی شاہی
وہ شان گدا گر چلو دیکھتے ہیں

لگاۓ شجر تھے جو محبوب رب نے 
وہ باغات چل کر چلو دیکھتے ہیں

بنا جنکے صدقے دوعالم ہے ثروت
وہ بام پیمبرچلو دیکھتے ہیں

ثروت دولتپوری کٹیہار بہار

تبصرے

مشہور اشاعتیں