اسے بھی بلا کر چلو دیکھتے ہیں

دوسرا کلام

اسے بھی بلا کر چلو دیکھتے ہیں
سبھوں کو ملا کر چلو دیکھتے ہیں 

سِسکنا مقدر ہے جن رات جن کا 
ذرا سا ہنسا کر چلو دیکھتے ہیں 

اگر پارکھی ہیں تو ایسا کریں ہم 
کبھی آزما کر چلو دیکھتے ہیں

 حقیقت کی باتیں تو ہوتی ہیں اکثر
  کہانی سنا کر چلو دیکھتے ہیں

   بھری بزم میں راز کہنا ہے مشکل 
  جگر میں چھپا کر چلو دیکھتے ہیں 

   سنا ہے گیا وقت آتا نہیں ہے
  عجب ہے! بلا کر چلو دیکھتے ہیں 

  وہ روٹھے ہیں ہم سے تو کچھ بات ہوگی 
  انھیں ہم منا کر چلو دیکھتے ہیں

  شجر جو جھکا ہے، وہ گرتا نہیں ہے 
  انا کو ہٹا کر چلو دیکھتے ہیں 

   عدو سے نہیں خوف کھاتا ہے شاہد ؔ 
  کبھی ہم ڈرا کر چلو دیکھتے ہیں

علی شاہد ؔ دلکش
شعبہ : کمپیوٹر سائنس اینڈ انجینئرنگ،
کوچ بہار گورنمنٹ انجینئرنگ کالج
رابطہ : 8820239345

تبصرے

مشہور اشاعتیں