زماں کا نظارا چلو دیکھتے ہیں
زماں کا نظارا چلو دیکھتے ہیں
جہاں کا کنارا چلو دیکھتے ہیں
زمانے کی کڑی دھوپ میں ساٸباں ہے
ہمیں کون پیارا چلو دیکھتے ہیں
کہاں پر ہمیں چھوڑتا ہے اکیلا
ہے کتنا ہمارا چلو دیکھتے ہیں
ڈبو دے نہ کشتی کہیں درمیاں میں
ہے کتنا سہارا چلو دیکھتے ہیں
فریبِ نظر تو نہیں ہے یہ منزل
ہوا ہے اشارا چلو دیکھتے ہیں
علامہ دوست محمد لالی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں