جو اس دل نے چاہا چلو دیکھتے ہیں۔غزل
جو اس دل نے چاہا چلو دیکھتے ہیں
وہی پھر سے رستہ چلو دیکھتے ہیں
جو دل میں ہمارے جھجک بھر رہا ہے
مٹا کے وہ دھڑکا چلو دیکھتے ہیں
جہاں زندگی ہر قدم مسکرائے
کوئی ایسی دنیا چلو دیکھتے ہیں
نہیں اس سے کچھ واسطہ اب تو کیا ہے
وہ ہے کیوں تھکا سا چلو دیکھتے ہیں
چلو اس کو پھر ڈھونڈتے ہیں کہیں پر
ہے دل کی تمنا چلو دیکھتے ہیں
بنا کر تماشہ سا ہستی کو اپنی
یہ دنیا کا میلہ چلو دیکھتے ہیں
نہ ہو جس کی تعبیر پر زینؔ جھگڑا
کوئی خواب ایسا چلو دیکھتے ہیں
سید انوار زینؔ
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں