عرب میں روضہء اطہر ہے کیا کیا جا ئے
نعت پاک
عرب میں روضہء اطہر ہے کیا کیا جا ئے
دل اس کی دید کو مضطر ہے کیا کیا جا ئے
بلاؤں میں ہو گھرے تو نبی کو دو آواز
تمہارے ہونٹوں پہ کیونکر ہے کیا کیا جائے
میں چاہتا ہی رہا کوئی بار بار گیا
یہ اپنا اپنا مقدر ہے کیا کیا جا ئے
مرے نبی کی عطائیں بے انتہا ہیں اور
حقیر سی مری چادر ہے کیا کیا جا ئے
ریاضِ جنّہ جہاں منھ کا مانگا ملتا ہے
مری تمنا بھی وہ در ہے کیا کیا جا ئے
جسے رسول کے ہونٹوں کا لمسِ پاک ملا
عظیم ہم سے وہ پتھر ہے کیا کیا جا ئے
ہر ایک چیز ہی رحمت بداماں ہے جس کی
نظر سے دور وہ منظر ہے کیا کیا جائے
عمل بغیر میں کیسے ملوں گا آقا سے
"ذکی" یہ دل میں مرے ڈر ہے کیا کیا جا ئے
ذکی طارق بارہ بنکوی
سعادت گنج، بارہ بنکی اترپردیش، انڈیا
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں